اردو زبان پر مشتمل ادب اردو ادب کہلاتا ہے جو مضامین، شاعری وغیرہ پر مشتمل ہے۔ اس کو اردو ادبیات بھی کہا جاتا ہے۔ اردو ادب میں نثری ادب بھی اتنا ہی اہم ہے جتنا کہ نظمی ادب، لیکن غزل اور نظم سے ہی اردو ادب کی شان بڑھی ایسا سمجھا جاتا ہے۔ اردو ادب پاکستان میں مقبول ہے، بھارت میں مشہور ہے اور افغانستان میں بھی سمجھا اور پڑھا جاتا ہے۔
اردو ادب کا آغاز 14 ویں صدی میں شمالی بھارت میں ہوا۔ اس دور میں جو بھی سلاطین تھیں ان کی سرکاری زبان فارسی تھی۔ اس وجہ سے اردو ادب پر فارسی ادب کی چھاپ نظر آئے گی۔ اردو زبان کے اصطلاحات کے ذخیرہ کو، سنسکرت سے ماخوذ پراکرت الفاظ، عربی، فارسی زبان کے الفاظ کا مشترکہ ملاپ سمجھا جاتا ہے۔ صرف زبان کا اشتراک ہی نہیں بلکہ ادبی، ثقافتی اشتراک بھی ہے۔
اردو ادب کے آغازی دور میں حضرت امیر خسرو نام لیا جاتا ہے، یہ اردو ادب میں ہی نہیں بلکہ ہندی ادب میں بھی کافی اہم ادیب مانے جاتے ہیں۔ اردو زبان اور اردو ادب کے بانیوں میں ان کا شمار کیا جاتا ہے۔ امیر خسرو فارسی، عربی، ہندی زبان میں ماہر تھے۔ اردو زبان کا آغاز تھا، تو انہوں نے ان زبانوں کو مربی شکل میں اردو میں پیش کیا۔ ان کے علاوہ محمد قلی قطب شاہ جو کہ دکن سے تعلق رکھتے تھے، اردو، فارسی، عربی اور تیلگو زبانوں پر کافی اچھا عبور تھا۔ یہ اردو کے پہلے صاحب دیوان شاعر تھے، ان کی کلیات “ کلیاتِ قلی قطب شاہ“ ہے۔ تیلگو زبان میں بھی شاعری کہی۔ انہیں کی کاوشوں کے نتیجہ میں اردو زبان، ادبی زبان کی حیثیت سے جانی جانے لگی۔ ان کا انتقال 1611 میں ہوا
سید شمس اللہ قادری کو دکنیات پر تحقیق کرنے کا سہرا جاتا ہے۔ان کے تحقیقات سلاطین ع معبر 1929 ، اردوئے قدیم 1930, تاریخ ملیبار، مورخینِ ہند، تحفتہ المجاہدین عمادیہ، نظام التواریخ، تاریخ زبان اردو-اردوئے قدیم، تاریخ زبان اردو ال مسمےٰ بہ اردوئے قدیم، تاریخ زبان اردو یعنی اردوئے قدیم، تاریخVol III, اثرالکلام، تاریخ، شجرہ آصفیہ، اہل یار، پراچینا ملابار
اردو ادب میں نثری ادب سے زیادہ نظمی ادب موجود ہے۔ جب بات نثری ادب کی آتی ہے تو صنف داستان کی تخلیقات زیادہ ہیں۔ ان داستانوں میں دیومالائی کہانیاں، قصے، کئی حالات کو بیان کرنے والی داستانیں وغیرہ۔ یہ صنف، قصہ گوئیوں پر، دلچسپ کہانی قصوں پر مبنی ہے۔ حقائق اور دلائل سے پرے داستانیں ہی اس صنف کے موضوعات تھے۔ فارسی مثنوی، پجنابی قصے، سندھی واقعاتی بیت وغیرہ داستانوی موضوعات بن گئے۔ سب سے قدیم اردو داستان حمزہ نامہ یا داستان امیر حمزہ ہے۔ میر تقی خیال کی بوستانِ خیال (1760) بھی اپنا خاسہ مقام رکھتی ہے۔ اردو ادب میں جتنی بھی داستانیں ملتی ہیں وہ 19ویں صدی میں لکھے گئی ہیں۔ میر امن کی باغ و بہار، نہال چند لاہوری کی مذہبِ عشق، حیدر بخش حیدر کی آرائشِ محفل، اور خلیل علی خان اشک کی گلزارِ چین وغیرہ اہم داستانیں ہیں۔ [20] اور دیگر مشہور داستانیں حسین عطا خان تحسین کی نوطرز مرسیٰ، مہر چند کھتری کی نو آئینِ ہندی (قصہ مالک محمود گیتی افروز)، شاہ حسین حقیقت کی جذبئہ عشق، محمد حسین آزاد کی طلسم ہوش ربا ہیں۔
اردو ادب کی ایک نئی صنف مانی جاتی ہے۔ اس کی شکل ہوبہو ڈرامے جیسی ہے۔ اس کی پہلی نمائش پاکستا کے محقق و مصنف مجتبی حیدر زیدی دسمبر 2008 میں کیا۔ اس کا نام مزاروں کے پھول رکھا گیا تھا۔ (i.e. Graveyard Flowers).
Post a Comment